کراچی سے بٹگرام جانے کیلئے نیاز محمد کا انتہائی خطرناک سفر حیدر آباد کے قریب موٹر وے پولیس نے ناکام بنادیا

کراچی سے بٹگرام جانے کیلئے نیاز محمد کا انتہائی خطرناک سفر حیدر آباد کے قریب موٹر وے پولیس نے ناکام بنادیا
ہوا کچھ یوں کہ موٹر وے پولیس نے چالان کیلئے مانسہرہ جانیوالی بس روکی تو ایک اہلکار کو بس کے نچلے حصے یعنی انجن کے قریب اضافی ٹائر کے پاس پاؤں نظر آئے تو اس نے ڈرائیور و مالک سہیل بھائی سے معلوم کیا تو انہوں نے بتایا کہ میں نے آپ کے سامنے ہی گاڑی روکی ہے پھر بڑی مشکل سے موٹروے پولیس اور گاڑی کے عملے نے اس شخص کو اتارا بعد ازاں پوچھ گچھ کے بعد موٹر وے پولیس نے بقیہ سفر کیلئے ڈرائیور کے حوالے کیا اور نیاز محمد کو اسکے اہل خانہ کے حوالے کرکے باقائدہ وڈیو اور تصویر بناکر سینڈ کرنے کی ہدایت دی
نیاز محمد کے بارے میں معلوم ہوا ہیکہ آبائی گاؤں جانے کیلئے مطلوبہ کرایہ نا ہونے کے باعث گاڑی کے نچلے حصے میں انجن کے قریب لگے اضافی ٹائر کے اوپر چپک کر جارہا تھا جو انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا تھا مگر موٹر وے پولیس کے اہلکاروں اور ڈرائیور نے کسی بڑے سانحے سے بچا لیاء
آبائی گاؤں جانے کیلئے نیاز محمد نے جو طریقہ کار اپنایا وہ بالکل غلط تھا اس کو کوئی بھی ذی شعور آدمی اچھا نہیں کہے گا مگر دوسری جانب
کراچی سے مانسہرہ بالا گجر کوچ سروس کی گاڑی نمبر جے بی 5885 کے ڈرائیور و مالک سہیل بھائی نے حیدر آباد کے بعد نیاز محمد کو بلا معاوضہ مانسہرہ تک پنہچانے کی ذمہ داری لی جو کہ قابل تحسین ہے اگر اس سے قبل ہی مانسہرہ تا کراچی جانیوالی تمام کوچز سروس کے اڈہ منیجرز یا مالکان اس طرح کے نیاز محمدوں کے ساتھ تعاون کرنا شروع کردیں تو اس طرح کے افسوسناک واقعات سے بچاء جاسکتا ہے
اسکو نیاز محمد کی مجبوری یا پھر معاشرے کی بے حسی کیا کہے آدمی؟
پتہ نہیں کتنے نیاز محمد اس طرح کی پریشانیوں سے گزر رہے ہوں گئے
مجھ تک تمام اطلاعات پہنچانے کیلئے بالا گجر کوچ سروس کے سلطان آباد اڈے کے منیجر اور ہر ایک سے پیار و محبت سے پیش آنیوالے انسان دوست شخص ایم کے تنولی صاحب کا بہت بہت شکریہ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں