یہ بلاگ تلاش کریں

Breaking

منگل، 30 اکتوبر، 2018

اسلام آباد: مقامی عدالت نے وفاقی وزیر اعظم سواتی کے بیٹے اور فریقین کے درمیان راضی نامے کےبعد ملزمان کی ضمانت منظور کرلی۔گزشتہ روز وفاقی وزیر اعظم سواتی کے بیٹے عثمان سواتی کی جانب سے تھانہ شہزاد ٹاؤن میں مقدمہ درج کرانے کے بعد پولیس نے کچھ گرفتاریاں کی تھیں جب کہ اس معاملے پر آئی جی اسلام آباد کا بھی تبادلہ کیا گیا جس پر سپریم کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے

اسلام آباد: مقامی عدالت نے وفاقی وزیر اعظم سواتی کے بیٹے اور فریقین کے درمیان راضی نامے کےبعد ملزمان کی ضمانت منظور کرلی۔گزشتہ روز وفاقی وزیر اعظم سواتی کے بیٹے عثمان سواتی کی جانب سے تھانہ شہزاد ٹاؤن میں مقدمہ درج کرانے کے بعد پولیس نے کچھ گرفتاریاں کی تھیں جب کہ اس معاملے پر آئی جی اسلام آباد کا بھی تبادلہ کیا گیا جس پر سپریم کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے آئی جی کے تبادلے کا نوٹی فکیشن معطل کردیا۔جیونیوز کےمطابق اعظم سواتی کے بیٹے اور ملزمان کے درمیان راضی نامہ ہوگیا جس کے بعد اسلام آباد کی جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے ملزمان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دے دیا۔عثمان سواتی کی میڈیا سے گفتگوملزمان کی ضمانت کے بعد وفاقی وزیر اعظم سواتی کے بیٹے عثمان سواتی سے صحافی نے سوال کیا کہ کن بنیادوں پر صلح ہوئی؟ اس پر انہوں نے جواب دیا کہ یہ انتہائی سادہ معاملہ ہے، دو فیمیلیز کا آپس میں جھگڑا ہواہے، ایک ہمارے ملازمین کی فیملی تھی دوسرے یہ لوگ تھے، اس معاملے میں اعظم سواتی کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔عثمان سواتی نے کہا کہ تھانے میں میری درخواست اس وجہ سے درج ہوئی کہ میں موقع پر پہنچا تھا، لڑائی جھگڑے سے میرا تعلق ہے اور نہ میرے خاندان کا ہے، مجھ سے غلطی یہ ہوئی کہ میں درخواست گزار بن گیا ملازمین کوآگے نہیں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں جو کیس چل رہاہے اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں، ان لوگوں کے عدالت میں دیے گئے بیانات سامنے آجائیں گے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں