یہ بلاگ تلاش کریں

Breaking

ہفتہ، 30 دسمبر، 2017

اٹھارہ ہزاری:ورکنگ جرنلسٹ کے حقوق کی تلفی یا انکے ساتھ ہونے والی کسی بھی قسم کی زیادتی قابل قبول نہیں ہے۔محمد حسین سینی

اٹھارہ ہزاری(نامہ نگار)ورکنگ جرنلسٹ میرے ماتھے کا جھومر ہیں۔صحافت ریاست کا چوتھاستون ہے،رپورٹنگ کے دوران اخلاقیات کا دامن نہ چھوڑا جائے۔ان خیالات کا اظہاریونین آف جرنلسٹس اٹھارہ ہزاری کے صدر محمد حسین سینی نے مقامی صحافیوں سےگفتگوکے دوران کیا۔انکامزیدکہنا تھا کہ ایک صحافی عوام کے حقوق کا سپاہی ہوتا ہے،عوام کے مسائل کو اعلی حکام تک پہنچانا اور عوام کے حقوق کے لیے آواز اٹھانا صحافی کی ذمہ داری ہوتی ہے مگر رپورٹنگ کے دوران اخلاقیات کا دامن کبھی بھی نہ چھوڑاجائے۔ورکنگ جرنلسٹ کے حقوق کی تلفی یا انکے ساتھ ہونے والی کسی بھی قسم کی زیادتی قابل قبول نہیں ہے۔ورکنگ جرنلسٹ میرے بازو ہیں مگر زردصحافت کرنے والوں کے ساتھ ہمارا کوئی تعلق نہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں