یہ بلاگ تلاش کریں

Breaking

جمعرات، 15 فروری، 2018

باہمت خاتون جو کہ بغیر سرمائے کے کلثوم نواز کے لڑی خلاف الیکشن

یاسمین راشد باہمت خاتون جو کہ بغیر سرمائے کے کلثوم نواز کے خلاف الیکشن لڑی ڈور ٹو ڈور کمپئن کی ہر چھوٹے سے چھوٹے دوکاندار موچی نائی قصائی کے پاس گئں کانٹے دار مقابلے کے بعد ہاری زرا سا افسوس نا ہوا بلکہ دل میں حسرت جاگی کہ میں ان کے جیسی ہوتی علی ترین نے ایک ایسے شخص کے خلاف الیکشن لڑا جس کے پاس گاڑی تک نہیں تھی دوست کی کورے میں الیکشن کمپین کی ہر شخص کے پاس گیا لوکل منجا پالیٹکس ہر پارٹی کی بیس ہوتی ہے جو کہ گلی محلے سے شروع ہوتی ہے اس شخص نے وہ سیاست کی جبکہ علی ترین کی الیکشن کمپین درامد شدہ کھلاڑیوں نے لودھراں میں پھیرا مار کر کی کیا محترمہ فردوس عاشق اعوان سے لیکر شاہ محمود قریشی نے وہاں فوٹو کھنچوا کر فارمیلٹی ڈالی اور چلتے بنے ویسے بھی نا یہ ان کا حلقہ تھا اور نا یہ ان کا کام تھا علی ترین بازار میں نکلے جو چمچے کڑچھے نذدیک تھے انہوں نے اپنے عزیزوں کو علی ترین سے دس دس ہزار روپے دلوائے کہ یہ غریب لوگ ہیں پاکستان کی سیاست کو سمجھنے کے لیے تھڑے کی سیاست سمجھنی پڑتی ہے جس سے علی ترین محروم ہے سونے کا چمچ منہ میں لے کر پیدا ہونے والا ہر بات میں تہذیب اور رکھ رکھاؤ کا خیال رکھنے والے ممی ڈیڈی کو تو ہم جیسے اجڈ تو ویسے ہی منٹوں میں بیچ دیں کیونکہ تھڑا سیاست سب سے پہلے فراڈ اور جوڑ توڑ سیکھاتی ہے جس سے یہ پپو محروم تھا یہ حلقہ ان حلقوں میں شامل تھا جن چار حلقوں کو کھولنے کا مطالبہ چلتا رہا تھا لو کھل گیا حلقہ. مزا آیا ‏عمران خان صاحب پچهلے ساڑهے 4 سال احتجاجی جبکہ زرداری سائلنٹ موڈ پر رہے اب زرداری متحرک لیکن پی ٹی آئی ‎سائلنٹ موڈ پر چلی گئی ہے کہاں گئ وہ جارحانہ سیاست جہانگیر ترین کی میڈیا ٹیم نے الزام لگایا کہ ہماری ہار میں عمران خان کی تیسری شادی کی خبر اثرانداز ہوئی مجھے ان محترم کی کبھی سمجھ نہیں آئی اس بندے کو شادی تب ہی کیوں یاد اتی ہے جب یہ اپنے گول کے نذدیک ہوتا ہے ‏‏کیا پی ٹی آئی لودھراں میں علی ترین کے ہار کی وجوہات جاننے کے لئے کوئی کمیٹی بنا کر اس کی رپورٹ ان کارکنوں کے ساتھ شئیر کرسکے گی جنہوں نے اج ن لیگ سے ڈنڈے کھائے جب علی ترین ن لیگ کے کیمپ میں بیٹھا چائے پی رہا تھا علی ترین جیسے بھی کمال کے مہذب ہوتے ہیں ان کو کوئی تھپڑ بھی لگا دے تو وہ بہت لاڈ سے گال پر ہاتھ رکھ کے منہ پھلا کر کہتے ہیں ممی ممی انکل اقبال نے مجھے تھپڑ مارا جبکہ ہمارے گلی محلے میں کسی بچے کو کوئی لگا دے تو وہ ناک بہتے بچوں کو لے جا کے اس کے دروازے پر اینٹیں مار کے کہتا ہے نکل باہر اوے بالے تیری جُرت کینوے ہوئی تو مینوں مارے آ تیری پھوک کڈاں. یہاں باہر کارکن سر پھڑواتے رہے علی ترین گال پہ ہاتھ رکھے چائے پیتے رہ(ہن رج کے پی چائے 😏 محسن رضا خان سنی بلوچ جھنگ ‎

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں