حلقہ این اے 114 میں.دو ایم پی اے پی پی 124 اور 125 ہونگے ایم.این اے کے حلقہ میں.957220 ووٹ ہونگے جبکہ پی پی 124 میں 401775 ووٹ ہونگے جبکہ 125 میں 395119 ووٹ ہونگے حلقہ 114 جھنگ 1 ہوگا جبکہ.پی پی 124 جھنگ 1 اور 125 جھنگ 2 ہو گی حلقہ 114 میں پوری تحصیل 18 ہزاری جو ضلع خوشاب تک جاہے گی جس میں کوٹ شاکر پورا تھل ہو گا اور اسی طرح تحصیل جھنگ کے علاقے مسن قادر پور چیلہ حسام کوٹ عیسی شاہ شاہ جیونہ جو آخری حد چینوٹ تک جاہے گی کھیوہ اور موچی والا کے علاقوں تک جاہے جی ذراہع سے یہ معلوم.ہوا کہ یہ حلقہ مخدوم.سید فیصل صالح حیات نے اپنی دلچسپی سے بنوایا کیونکہ ذداہع یہ بھی بتا رہے ہیں.کہ اس وقت سیکرٹری الیکشن.کمیشن بابر یعقوب فتح محمد ہیں جب مخدوم صاحب وزیر تھے تو بابر یعقوب فتح محمد کس وزارت میں.ایڈیشنل سیکرٹری تھے اس حلقہ کو منیر سدھانہ والا حلقہ کہا جا رہا کہ یہ پروپوزل مہر منیر سدھانہ ایڈووکیٹ کی تھی اس حلقہ میں پہلے مخدوم فیصل صالح حیات خود ان.کے بھاہی مخدوم زادہ اسد حیات شاہ غلام.بی بی بھروانہ صاحبزادہ محبوب سلطان سیدہ صغری امام لڑتے تھے جو اب یہ تین ایم این اے کی جگہ ایک ہی ایم.این اے ہو گا غلام.بی بی بھروانہ اب چینوٹ ہی پرواز کرے گی کیونکہ.اس حلقہ سے ان.کی کہانی ختم ہو گہی اور مخدوم زادہ اسد حیات شاہ اور سیدہ صغری امام بھی نہی لڑے گےجس کا براہ راست فاہدہ مخدوم فیصل صالح حیات کو ہوگا اور اس حلقہ میں اب مخدوم فیصل صالح حیات صاحبزادہ محبوب سلطان علیشاہ افتخار بلوچ امیدوار ہیں فیصل صالح حیات دیکھے اپنے نیچے ایم.پی اے کس کس کے ساتھ الحاق ہوتا ہے ایم پی اے کا زیادہ چانس سید چراغ اکبر کے بیٹے سید علی اکبر شاہ 124 میں.جبکہ 125 میں فیصل جبوانہ کے ساتھ مل کر لڑنے کا چانس ہے جبکہ صاحبزادہ محبوب سلطان اعظم چیلہ اور افتخار بلوچ اس وقت ایک گروپ ہیں ہو سکتا ہے ان.کا آپس میں.کوہی ڈیل ہو اور صاحبزادہ محبوب سلطان اپنے صوباہی پر اعظم چیلہ اور علیشاہ افتخار کو پی پی کی سیٹ پر راضی کرلے یہ ان.کو کرنا پڑے گا ورنہ افتخار بلوچ کے پاس اس حلقہ میں واحد سہارا اعظم.چیلہ ہے جس کا صاحبزادہ کے ساتھ گہرا تعلق ہے اگر افتخار اور صاحبزادہ گروپ میں اتفاق نہی ہوتا تو مخدوم فیصل صالح حیات کے لیے راستہ کلیر ہے اسی طرح پی پی 124 میں جھنگ 1 میں کوٹ عیسی شاہ حسام شاہ جیونہ کھیوہ چیلہ قادر پور قانون گوہی ہے اس حلقہ میں ایم پی اے غلام.احمد گاڈی سید علی اکبر شاہ راہے بھٹی اور اگر علیشاہ افتخار ایم این.پر نہی لڑتی تو یہ بھی امیدوار ہونگی لیکن افتخار بلوچ کو زیادہ فاہدہ مسن سے ہوتا تھا اور سید چراغ اکبر کو مسن سے ہار ہوتی تھی ان.مسن نہی ہے تو سید علی اکبر بھی مضبوط امیدوار ہے اور ساتھ اگر گاڈی اور افتخار بلوچ کی صلح ہوتی ہے تو جوبھی امیدوار ہو نگا مضبوط ہو گا اسی طرح پی پی 125 جھنگ 2 میں مسن اٹھارہ ہزاری کوٹ دیوان مہلوانہ منصور سیال موہل کوٹ خیرا کے علاقے ہونگے اس حلقہ میں روایتی حریف اعظم.چیلہ فیصل جبوانہ ہونگے لیکن.اگر افتخار بلوچ کی صاحبزاہ گروپ اور چیلہ گروپ کے ساتھ سیٹینگ نہ ہوہی تو وہ ایم.این.اے پر ڈٹا رہا تو اس حلقہ میں اسے اپنا ایم پی اے لانا ہو گا جو ہوسکتا ہے مسن پیرکوٹ سدھانہ کی روحانی شخصیت سید محبوب نبی نور کے ساتھ صلح کر کے ان.کو تیار کرے لیکن یہ ایک راہے زیادہ امیدوار اعظم چیلہ.اور فیصل جبوانہ.کا ہی مقابلہ دیکھے آگے آگے کیا رنگ بدلتے ہیں.اور جوڑ توڑ ہوتے ہیں.رپورٹ مہر نوید سدھانہ سیال
پیر، 5 مارچ، 2018
مکمل تفصیل حلقہ بندی ضلع جھنگ
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں