یہ بلاگ تلاش کریں

Breaking

جمعرات، 28 دسمبر، 2017

اٹھارہ ہزاری:لاکھوں روپے کی سرکاری مٹی چوری کرنے والے ملزمان کے خلاف کوئی کاروائی نہ ہوسکی۔مقامی افرادکی جانب سےاطلاع دئیے جانے پر پولیس موقع پر پہنچی ،ملزمان مشینری چھوڑکرفرارہوگئے۔

اٹھارہ ہزاری(سیدشعیب الحسن بخاری سے)تین روز قبل ہیڈ تریموں کے مقام سے رات کے وقت مقامی بااثرافراد موذی خان وغیرہ کی جانب سے لاکھوں روپے کی سرکاری مٹی چوری کی جارہی تھی کہ مقامی افراد کی مخبری پر تھانہ 18ہزاری پولیس اور محکمہ انہارکاعملہ موقع پر پہنچ گیا۔پولیس کو دیکھتے ہی ملزمان اپنی مشنیری جن میں ٹریکٹر ٹرالیاں اور ایکسیویٹر شامل ہیں کو چھوڑ کر فرار ہوگئے۔تین روز  گزرجانے کی باوجود محکمہ انہار کے افسران کی جانب سے پولیس کو مقدمہ کے انداراج کے لیے کوئی استغاثہ نہیں بجھوایا گیا جسکے باعث مقامی بااثر افراد کے خلاف تاحال کوئی کاروائی نہیں کی جاسکی۔ذرائع کے مطابق عرصہ دراز سے چوری کی جانےوالی لاکھوں روپے کی سرکاری مٹی مقامی بااثر شخصیت کی سرپرستی میں مقامی بھٹہ خشت ودیگر مقامات پر سپلائی کی جاتی تھی۔ اس حوالے سے رابطہ کرنے پر ایکسیئن محکمہ انہارعامرممتاز کا کہنا تھا کہ ایس ڈی او چھٹی پر ہونے پر کی وجہ سے کارروائی تاخیرکاشکار ہوئی ہے،جلد ہی ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کروادیاجائے گا،اگر میرے محکمہ کا کوئی بھی اہلکار ملوث ہوا تواسکے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔دوسری جانب ایس ایچ او تھانہ اٹھارہ ہزاری چوہدری نوید پہلوان نے رابطہ کرنے پربتایا کہ محکمہ انہار کے حکام کی جانب سے کارروائی کے لیے تاحال کوئی درخواست نہیں دی گئی،محکمہ انہار کی جانب سے مقدمہ کی درخواست موصول ہونے پر قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں