وفاقی حکومت نے وفاقی کابینہ کی منظوری کہ بعد عثمان یوسف مبین کو تین سال کی مدت کے لئے چیئرمین نادرا مقررکردیا۔
عثمان مبین کو مطابقت پزیر عمل کے ذریعے چیئرمین نادرا مقرر کیا گیا۔
چیئرمین کےعہدے کیلیئے کمپیوٹر سائنس، شماریات اور مینجمنٹ وغیرہ میں تجربےمانگا گیا تھا۔ عثمان مبین کی ملازمت کا معاہدہ 5 فروری 2018 کو ختم ہوا۔
اپنی پہلی مدت ملازمت میں، عثمان مبین نے بہت سی کامیابیاں حاصل کیں۔
ان کی کامیابیوں میں چند درج ذیل ہیں:
ویب پر مبنی آن لائن پروسیسنگ کی درخواست جس کے ذریعے 600,000 سے زائددرخواستیں عالمی سطح پرموصول ہوئیں۔
اسلام آباد، راولپنڈی، کراچی، لاہور اور پشاور میں میگا سنٹرز قائم کیے گئے جو 24/7 آپریشنل ہیں۔
ملک کے 12 بڑے شہروں میں ایگزیکٹو پاسپورٹ کے دفاتر قائم کیے گئے ملک بھر میں 100 سے زائد ون ونڈو نادرا رجسٹریشن سینٹرز قائم کیے گئے۔
78 موبائل رجسٹریشن وینوں کے بیڑے میں شامل کیا جو ملک کے دور دراز دیہی علاقوں میں رہنے والوں کے رجسٹریشن کو مکمل کرے گا۔
بین الاقوامی پروجیکٹ جیسے کہ فجی انتخابی مینجمنٹ پروجیکٹ جس میں نادرا نے 2017 میں محفوظ اور مستحکم انتخابات کے نظام کو تیار کیا۔
وزیر اعظم کے نیشنل ہیلتھ پروگرام کا سافٹ ویئر تیار کیا جو کہ سماجی فلاح و بہبود کے حوالے سے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، جس کے ذریعے نادرا نے ملک بھر میں نادار شہریوں کی نشاندہی کی ہے اور انہیں فوری طور پر صحت کی سہولیات اور خدمات تک رسائی حاصل ہوئی۔
ملک بھر میں تقریباً 10125435 قومی شناختی کارڈ کی تصدیق کی عمل کو کامیابی سے مکمل کیا ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں