اٹھارہ ہزاری دروان انکوائری ڈاکٹر حواس باختہ،اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید،اسسٹنٹ کمشنر شدید برہم،اسسٹنٹ کمشنر شبیراحمدڈوگر نے دودن کی مہلت دے دی۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بنیادی مرکز صحت منڈے سید میں تعینات ڈاکٹر رانا حسیب کا مریض اور اس کے لواحقین کے ساتھ جھگڑا ہوا تو ڈاکٹر نے اپنے غنڈہ بلوا لیے اور جمشید نامی مریض پر تشدد شروع کر دیا، اطلاع پر مقامی صحافی کوریج کیلئے پہنچا تو ڈاکٹر مذکور اور اسکے بلائے گئے غنڈوں نے صحافی پر حملہ کر دیا اور شدید تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے موبائل بھی چھین لیا، اس واقعہ کے خلاف مذکورہ صحافی اور مریض نے اسسٹنٹ کمشنر اٹھارہ ہزاری کو درخواست گزاری جس پر اسسٹنٹ کمشنر نے مذکورہ ڈاکٹر کو طلب کر لیا، دوران انکوائری ڈاکٹر نے مریض اور صحافی پر تشدد کے الزامات کی تردید کردی جس پر اسسٹنٹ کمشنر شبیراحمدڈوگر نے اظہار برہمی کرتے ہوئے استفسار کیا کہ اگر کوئی تشدد کا واقعہ نہیں پیش آیا تو پولیس کو کیوں بلوایا گیا۔اسسٹنٹ کمشنر نے مذکورہ ڈاکٹر اور معززین علاقہ کی جانب سے مہلت مانگنے پر ڈاکٹر کو دودن میں تمام تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت کی۔ صحافیوں نے شدیداحتجاج کرتے سی ای او ہیلتھ جھنگ اور ڈی سی جھنگ سے ڈاکٹر کو فوری معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔اسسٹنٹ کمشنر شبیر احمدڈوگرکا کہنا ہے کہ کیس کی انکوائری جاری ہے،الزام ثابت ہونے پر مذکورہ ڈاکٹر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
منگل، 6 مارچ، 2018
اٹھارہ ہزاری دروان انکوائری ڈاکٹر حواس باختہ،اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید،اسسٹنٹ کمشنر شدید برہم،اسسٹنٹ کمشنر شبیراحمدڈوگر نے دودن کی مہلت دے دی
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں