قومی اسمبلی کی مجموعی 342 نشستوں میں حکومت سازی کے لئے 171 نشستوں پر حمایت ضروری ہے۔ اس وقت پی ٹی آئی کے پاس 119 نشستیں ہیں جس میں سے 5 نشستیں پی ٹی آئی چھوڈ دے گی۔ (4 عمران خان اور 1 طاہر صادق)۔ باقی 114 نشستیں رہ جائیں گی۔ 14 آزاد امیدوار پی ٹی آئی کے ساتھ شامل ہو جائیں گے جس سے یہ تعدداد 128 تک پہنچ جاتی ہے۔ پی ٹی آئی کے حصے میں 60 میں سے 28 خواتین کی نشستیں آتی ہیں جس سے نمبر 156 ہو جاتا ہے۔ چونکہ پی ٹی آئی میجورٹی پارٹی ہے اس لئے قانونی طور پر اقلیت کی 5 نشستیں بھی پی ٹی آئی کو ملیں گی اور مجموعی تعداد 161 ہو جائے گی۔ پی ٹی آئی کے الیکشن اتحادیوں جیسے جی ڈی اے، ق لیگ، بی این پی، شیخ رشید اور باپ کی مجموعی طور پر 16 نشستیں ملا کر یہ نمبر 177 ہو جاتا ہے۔ یعنی پی ٹی آئی کے پاس حکومت سازی کے لئے 171 کی بجائے 177 نشستیں موجود ہیں۔ ضمنی الیکشن میں 8 نشستوں پر الیکشن ہو گا جس میں سے پی ٹی آئی مزید کم از کم 6 نشستیں جیت جاے گی اور پی ٹی آئی کی پارلیمنٹری تعداد 183 ہو جائے گی۔
پنجاب اسمبلی کی کل تعداد 371 میں سے حکومت سازی کے لئے 186 اراکین کی حمایت ضروری ہے۔ پی ٹی آئی نے 121 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ امید ہے کہ 27 آزاد اراکین بھی پی ٹی آئی کے ساتھ شامل ہو جائیں گے۔ 75 خواتین اور دوسری مخصوص نشستوں میں سے پی ٹی آئی کو 39 نشستیں ملیں گی جس سے پی ٹی آئی کے کل اراکین کی تعداد 187 ہو جاتی ہے جو کہ ضروری 186 سے ایک رکن زیادہ ہے۔ مسلم لیگ ق کے 7 اور مسلم لیگ فنکشنل کا ایک رکن بھی پی ٹی آئی کی حمایت کرے گے۔ اس طرح سے پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی اور اتحادیوں کی تعداد 195 جبکہ مسلم لیگ ن کی تعداد 169 رہے گی۔
اتوار، 29 جولائی، 2018
قومی اسمبلی کی مجموعی 342 نشستوں میں حکومت سازی کے لئے 171 نشستوں پر حمایت ضروری ہے۔ اس وقت پی ٹی آئی کے پاس 119 نشستیں ہیں
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں